پتنگ بازی سے متعلق پنجاب حکومت کا بڑا فیصلہ

پنجاب کابینہ کمیٹی نے پتنگ بازی اور خطرناک ڈور کی تیاری سے متعلق تمام سرگرمیوں پر پابندی کی منظوری دے دی۔
یہ فیصلہ پنجاب کے وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمان کی زیر صدارت پنجاب کابینہ کمیٹی برائے قانون و نجکاری کے اجلاس میں کیا گیا۔ وزیر قانون صہیب بھرتھ بھی موجود تھے اور وزیر بلدیات ذیشان رفیق نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔

پنجاب آرمز آرڈیننس 1965 اور پرہیبیشن آف کائٹ فلائنگ آرڈیننس 2001 میں کلیدی ترامیم کی منظوری دی گئی جس کے نتیجے میں پتنگ بازی اور پتنگ کی نقصان دہ ڈور کی تیاری پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے۔

پتنگ کی ڈور کی تیاری اور فروخت، بشمول دھاتی تاروں اور دیگر خطرناک مواد سے تیار کردہ مواد سے اب سختی سے ممنوع ہے۔ پابندی کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا، پتنگ بازی پر کم از کم 3 سال قید اور اس طرح کے خطرناک مواد کی تیاری اور تقسیم پر کم از کم 5 سال قید یا بھاری جرمانے کی سزا ہوگی۔

کمیٹی نے ترمیم میں تجویز دی ہے کہ پتنگ بازی پر پابندی کی خلاف ورزی کرنے والے بچوں کے والدین سے جرمانے وصول کیے جائیں گے۔ مزید برآں، نئی ترامیم کے تحت بغیر لائسنس کے آتشیں اسلحے کی غیر مجاز فروخت، مرمت، مینوفیکچرنگ اور کھیلوں کی شوٹنگ پر بھی پابندی ہوگی۔

کمیٹی نے پنجاب ویگرنسی آرڈیننس 1958 اور پروبیشن آف آفنڈرز آرڈیننس 1960 میں مزید ترامیم کی تجویز پیش کی جس کا مقصد صوبے بھر میں غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنا ہے۔ وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمان نے زور دیتے ہوئے کہا کہ تفریح ​​کے نام پر لوگوں کی زندگیاں خطرے میں ڈالنے والوں کو کوئی رعایت نہیں دی جانی چاہیے۔

نئے ضوابط عوامی تحفظ اور قانونی نفاذ کے لیے وسیع تر عزم کی عکاسی کرتے ہیں، حکام اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں کہ تفریح ​​انسانی جانوں کی قیمت پر نہ آئے

Leave a Comment