نومبر کے مہینے میں آسٹریلیا اور زمبابوے کے خلاف ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سیریز کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم جنوبی افریقہ کے ایک دلچسپ دورے کی تیاری کر رہی ہے، جس میں اس دسمبر کے آخر میں وائٹ بال اور ریڈ بال دونوں فارمیٹس شامل ہیں۔ مین ان گرین تین میچوں کی ون ڈے سیریز، تین میچوں کی T20I سیریز، اور دو میچوں کی ٹیسٹ سیریز کھیلنے کے لیے تیار ہے جو جاری ICC ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ 25-2023ء سائیکل کا حصہ ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کو آئندہ سیریز کے لیے اپنی وائٹ بال سکواڈ میں دو نمایاں شمولیتوں کی توقع ہے، امام الحق اور فخر زمان کی لیفٹ آرم بیٹنگ جوڑی دونوں کھلاڑی حال ہی میں قومی ٹیم سے غیر حاضر رہنے کے بعد واپسی کے لیے تیار ہیں۔
فخر زمان کا اخراج ایک متنازعہ ٹویٹ کی وجہ سے ہوا جس میں انہوں نے بابر اعظم کی حمایت کا اظہار کیا جنہیں انگلینڈ کے خلاف دوسرے اور تیسرے ٹیسٹ کے لیے پاکستانی اسکواڈ سے باہر کیا گیا تھا۔
ٹیم کی 2-1 سے سیریز میں قابل ستائش فتح حاصل کرنے کے باوجود فخر زمان کو شوکاز نوٹس موصول ہونے پر ان کے تبصروں کے نتائج کا سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ سے وہ آسٹریلیا کے خلاف جاری وائٹ بال سیریز کے لیے اسکواڈ سے باہر ہو گئے اور نئے اعلان کردہ سینٹرل کنٹریکٹ سے ان کا اخراج ہوا۔
دوسری طرف امام الحق کا ٹریک ریکارڈ مضبوط ہے، انہوں نے 72 ون ڈے میچز 48.27 کی شاندار اوسط کے ساتھ کھیلے۔
پچاس اوور کے فارمیٹ میں وہ آخری بار 2023ء کے ورلڈ کپ کے دوران جنوبی افریقہ کے خلاف ہوئی تھی۔
ٹی ٹونٹی میچ 10 سے 14 دسمبر تک ڈربن، سنچورین اور جوہانسبرگ میں ہونے والے ہیں ، اس کے بعد ون ڈے سیریز 17 سے 22 دسمبر تک پارل، کیپ ٹاؤن اور جوہانسبرگ میں کھیلی جائے گی۔
آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ 25-2023ء کے 2 ٹیسٹ میچ 26 سے 30 دسمبر تک سنچورین میں اور 3 سے 7 جنوری تک کیپ ٹاؤن میں ہوں گے۔