وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے چھٹی کے روز خوشخبری سنائی ہے کہ پریشانیاں ختم اور اچھے دن شروع ہونے والے ہیں، انہوں نے کہا کہ آئی ایم خود حیران ہے کہ صرف 14 ماہ میں پاکستانی معیشت کس طرح مستحکم ہو گئی۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اپنی حالیہ پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کی معیشت مستحکم ہو رہی ہے اور حکومت کے اقدامات کے نتیجے میں مہنگائی میں 38 فیصد سے 7 فیصد تک کی زبردست کمی آئی ہے، حکومتی پالیسیاں اور اصلاحات مثبت اثرات مرتب کر رہی ہیں جس سے مالیاتی اداروں کا اعتماد بڑھ رہا ہے اور زر مبادلہ کے ذخائر میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ پاکستان کے معاشی استحکام کی جانب قدم بڑھانے کے سلسلے میں عالمی سطح پر بھی پاکستان کے موقف کی حمایت حاصل ہو رہی ہے، آئی ایم ایف بھی حیران ہے کہ 14 ماہ میں پاکستانی معیشت کیسے مستحکم ہو گئی، امریکہ میں عالمی ریٹنگ ایجنسیوں موڈیز، فچ اور دیگر کے ساتھ ہونے والی میٹنگز مثبت رہی ہیں اور ان اداروں نے پاکستان کی معاشی پالیسیوں کی تعریف کی ہے۔ انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ عالمی سطح پر پاکستان کے معاشی اعداد و شمار میں بہتری کی امید ہے۔
محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ حکومتی اقدامات کے نتیجے میں مہنگائی اور شرح سود میں کمی آئی ہے، اس سے نہ صرف کاروباری ماحول میں بہتری آئی ہے بلکہ عوام کے لیے زندگی گزارنا بھی آسان ہو رہا ہے، 38 فیصد مہنگائی کی شرح 7 فیصد تک کم ہونا حکومت کی معاشی حکمت عملی کی کامیابی کو ظاہر کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس سے ملک کی مالیاتی صورتحال میں بہتری آرہی ہے، مالیاتی اداروں کا پاکستان کے بارے میں اعتماد بڑھ رہا ہے جس سے ملک کی معاشی استحکام کو مزید تقویت مل رہی ہے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے یہ بھی بتایا کہ وزیراعظم عمران خان جلد پاکستان کے معاشی روڈ میپ کا اعلان کریں گے جس میں معاشی ترقی کے حوالے سے مزید اقدامات اور اصلاحات پر روشنی ڈالی جائے گی، معاشی بہتری کے لئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان مکمل ہم آہنگی اور تعاون موجود ہے، تمام چاروں وزرائے اعلیٰ نے معیشت کی بہتری کے لئے حکومت کے ساتھ تعاون کا یقین دلایا ہے اور اس حوالے سے ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
وزیر خزانہ نے اس بات پر زور دیا کہ معیشت کی بہتری کے لیے ٹیکس نیٹ کو بڑھانا ضروری ہے اور اس مقصد کے لیے حکومت نے مختلف اقدامات کیے ہیں، ٹیکس ریونیو میں اضافے کے لیے ہر شہری اور کاروباری ادارے کو اپنا حصہ ڈالنا ہوگا۔
علاوہ ازیں انہوں نے ملک کے تمام شعبوں میں اصلاحات کے عمل کو مزید تیز کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے تاکہ معیشت کی ترقی کو یقینی بنایا جا سکے۔
آخر میں وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ معیشت کی ترقی اور استحکام کے لیے تمام شعبوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، عوام سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ حکومت کی اصلاحات میں تعاون کریں تاکہ ملک کی معاشی صورتحال مزید بہتر ہو سکے