موبائل فون کی قیمتوں میں 20 سے 30 فیصد تک کمی ہوگئی ہے ۔موبائل مارکیٹس میں ایک لاکھ روپے والا سمارٹ فون 70 ہزار روپے کا ہوگیا،64 ہزار روپے مالیت والا موبائل فون اب 50 ہزار میں فروخت ہورہا ہے۔50 ہزار روپے والے موبائل کی قیمت 38 سے 40 ہزار روپے تک ہو گئی ہے۔مارکیٹ میں اب 20 ہزار روپے میں بھی سمارٹ فونز دستیاب ہیں۔کی پیڈ والے موبائل فون کی قیمتیں بھی گر گئی ہیں ، کی پیڈ والے موبائل کی قیمت 1800 روپے تک آگئی ہے ،مارکیٹ ذرائع کے مطابق ملک میں چینی موبائل کی قیمتیں کم ہونے سے دیگر برانڈز کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے۔
صارفین کا کہنا ہے موبائل کی قیمتیں اب بھی مہنگی ہیں ،مہنگے کرتے وقت موبائل فونز کی قیمتوں میں 40 سے 50 فیصد اضافہ کیا گیا، لیکن جب قیمتیں کم کرنے کی باری آئی تو صرف 20 سے 30 فیصد کمی کی گئی۔دکانداروں کا کہنا ہے ڈیمانڈ کم ہونے سے موبائل فون کی قیمتوں میں کمی آئی ہے۔دوسری جانب ملک میں موبائل فونز کی درآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے نو ماہ میں سالانہ بنیادوں پر 121 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔پاکستان بیورو برائے شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق جاری مالی سال کے پہلے نو ماہ میں موبائل فونز کی درآمدات پر 1301 ملین ڈالر کا زر مبادلہ خرچ ہوا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 181 فیصد زیادہ ہے، گزشتہ مالی سال کے اسی مدت میں موبائل فونز کی درآمدات پر 463 ملین ڈالر کا زر مبادلہ خرچ ہوا تھا۔
اعداد و شمار کے مطابق مارچ2024 میں موبائل فونز کی درامدات پر 153 ملین ڈالر کا زر مبادلہ خرچ ہوا جو گزشتہ سال مارچ کے مقابلے میں 931 فیصد زیادہ ہے۔ گزشتہ سال مارچ میں موبائل فونز کی درآمدات پر 15 ملین ڈالر کا زر مبادلہ خرچ ہوا تھا۔فروری کے مقابلے میں مارچ میں موبائل فون ز کی درآمداتمیں ماہانہ بنیادوں پر پانچ فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی، فروری میں موبائل فونز کی درآمدات پر 161ملین ڈالر کا ذر مبادلہ خرچ ہوا جو مارچ میں کم ہوکر 153 ملین ڈالر ہو گیا۔