کرک: اے این پی کے مقامی صدر قاتلانہ حملے میں ساتھی سمیت جاں بحق

تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا کے ضلع کرک میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے مقامی رہنما مستجاب عالم کو نامعلوم مسلح افراد نے قاتلانہ حملے میں ساتھی سمیت نشانہ بنا ڈالا۔ یہ واقعہ علاقے میں خوف و ہراس کا سبب بن گیا ہے۔

یہ افسوسناک واقعہ کرک کے علاقے ٹیری میں پیش آیا جہاں نامعلوم حملہ آوروں نے تحصیل بانڈہ داؤد شاہ کے صدر مستجاب عالم کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں مستجاب عالم اور ان کے قریبی ساتھی موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔ حملہ اتنا اچانک اور شدید تھا کہ متاثرین کو بچنے کا موقع تک نہ مل سکا۔

دوسری جانب پولیس نے واقعے کے بعد فوری طور پر علاقے کو گھیرے میں لے کر شواہد اکھٹے کر لیے، لاشوں کو ضابطے کی کارروائی کے بعد لواحقین کے حوالے کردیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ حملے کے محرکات کی تحقیقات جاری ہیں جبکہ واقعے میں ملوث افراد کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔

اس افسوسناک واقعے کے بعد عوامی نیشنل پارٹی کے کارکنوں اور مقامی عوام میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔ پارٹی رہنماؤں نے مستجاب عالم کی موت کو ناقابل تلافی نقصان قرار دیتے ہوئے حکومت سے فوری انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔

اس حملے کے بعد ضلع کرک اور اس کے مضافات میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ مقامی عوام نے حکومت سے علاقے میں سیکیورٹی بڑھانے اور ملزمان کو کیفرکردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے۔

دیگر سیاسی جماعتوں نے بھی اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی شخصیات کو نشانہ بنانا جمہوری اقدار کے خلاف ہے۔

خیال رہے کہ یہ واقعہ خیبرپختونخوا میں بڑھتے ہوئے دہشت گردی اور پرتشدد کارروائیوں کا حصہ معلوم ہوتا ہے۔ ماہرین کے مطابق ایسے حملے علاقے میں امن و امان کی صورت حال کو مزید خراب کر سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ مستجاب عالم کا قتل نہ صرف اے این پی بلکہ پورے علاقے کے لیے ایک بڑا دھچکہ ہے۔ عوام اور سیاسی جماعتیں اس سانحے کے بعد انصاف کی امید لگائے ہوئے ہیں، اب یہ حکومت کے لیے ایک امتحان ہے کہ وہ اس کیس کو کیسے حل کرتی ہے۔

 

Leave a Comment