ایک دہائی سے زائد عرصے تک ون ڈے کرکٹ میں بھارتی لیجنڈ سچن ٹنڈولکر کا 49 سنچریوں کا ریکارڈ بلے بازوں کے لیے ایک ناقابل تسخیر چیلنج رہا۔
بڑے بڑے بلے باز اس ریکارڈ کو توڑنے میں ناکام رہے اور اسے ایک غیر معمولی کارنامہ سمجھا جاتا رہا۔
ویرات کوہلی: نئی تاریخ رقم کرنے والے کرکٹر
پھر بھارتی کرکٹ کے ایک اور عظیم کھلاڑی ویرات کوہلی نے میدان میں آکر اس ریکارڈ کو توڑ ڈالا۔
کوہلی ون ڈے کرکٹ میں 50 سنچریاں بنانے والے تاریخ کے پہلے کرکٹر بن گئے، اور یوں ایک نیا معیار قائم کیا جسے توڑنا کسی بھی بلے باز کے لیے ایک مشکل ہدف بن گیا ہے بابر اعظم: پاکستانی کرکٹ کا روشن ستارہ
پاکستانی کرکٹر بابر اعظم، جو اپنے وقت کے بہترین بلے بازوں میں شمار ہوتے ہیں، کوہلی کے اس ریکارڈ کو چیلنج کرنے کے امیدوار بن چکے ہیں۔
بابر نے کرکٹ کے تینوں فارمیٹس میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، اور ون ڈے میں 19 سنچریوں کے ساتھ وہ اس دوڑ میں شامل ہیں۔ بابر کی ایورج 56.72 ہے جو ان کی مستقل کارکردگی کا ثبوت ہے۔
چیلنجز اور رکاوٹیں: بابر کی راہ میں حائل مشکلات
بابر اعظم کوہلی کے 50 سنچریوں کے ریکارڈ کو توڑنے کے لیے کئی چیلنجز کا سامنا ہے۔ ان میں سب سے اہم چیلنج ون ڈے میچز کی کم تعداد ہے۔
ویرات کوہلی نے اپنے کریئر کے عروج پر بہت زیادہ ون ڈے میچز کھیلے، جبکہ بابر کو ٹی20 کرکٹ کے عروج اور فرنچائز لیگز کی مقبولیت کے باعث کم مواقع مل رہے ہیں۔
بابر نے 2020 ءسے 2023 ءتک صرف 43 ون ڈے میچز کھیلے، جو کوہلی کے کریئر کے اسی مرحلے کے مقابلے میں کافی کم ہیں۔
حال کی کارکردگی: بابر اعظم کی موجودہ فارم
حالیہ دنوں میں بابر اعظم کی فارم میں کچھ گراوٹ آئی ہے، جس نے ان کی کارکردگی کو متاثر کیا ہے۔
2023 ءمیں بابر نے 25 میچوں میں 1,065 رنز بنائے، لیکن ان میں سے زیادہ تر رنز سال کے پہلے نصف میں بنائے گئے۔ ورلڈ کپ میں بھی بابر کی کارکردگی توقعات کے مطابق نہیں رہی، جس کی وجہ سے ان کے لیے سنچریوں کا ریکارڈ توڑنا ایک بڑا چیلنج بن گیا ہے۔
مستقبل کی امیدیں: کیا بابر ریکارڈ توڑ سکتے ہیں؟
بابر اعظم کی عمر ابھی 29 سال ہے اور ان کے پاس کرکٹ کے مزید 7-8 یا 10 سال ہو سکتے ہیں۔
اگر وہ فٹنس اور فارم کو برقرار رکھتے ہیں اور پاکستان آنے والے برسوں میں زیادہ ون ڈے میچز کھیلتا ہے، تو بابر اعظم کے پاس ویرات کوہلی کے ریکارڈ کو چیلنج کرنے کا موقع موجود ہے۔
کیا یہ ممکن ہے؟
حتمی طور پر کچھ کہنا مشکل ہے، کیونکہ کرکٹ میں کچھ بھی ممکن ہے۔ اگر بابر اعظم کی کارکردگی برقرار رہی اور وہ ون ڈے میچز میں مزید مواقع حاصل کرتے ہیں، تو وہ کوہلی کے ریکارڈ کے قریب پہنچ سکتے ہیں۔
بابراعظم نے اپنے کریئر میں بارہا ثابت کیا ہے کہ وہ مشکل اہداف کو حاصل کر سکتے ہیں، اور اس ریکارڈ کو توڑنے کے لیے بھی ان کی صلاحیتوں پر بھروسہ کیا جا سکتا ہے۔