گوانتا ناموبے میں قید کاٹنے والے عبدالرحیم ربانی انتقال کرگئے

گوانتاناموبے میں قید کاٹنے والے دو پاکستانی بھائیوں میں سے ایک چل بسا، دونوں بھائیوں کو 2002 میں گرفتار کیا گیا تھا۔
پنٹاگون کی ویب سائٹ کے مطابق 56 سالہ عبدالرحیم غلام ربانی اور 54 سالہ محمد احمد غلام ربانی پر القاعدہ کے اہم رہنماؤں کی مالی اور سفری سہولت کاری کا الزام تھا۔

24 فروری 2023 کو گوانتاناموبے جیل میں قید دو بھائیوں کو پاکستان منتقل کر دیا گیا تھا۔ جمعرات کی رات عبدالرحیم ربانی کا انتقال ہوا جبکہ ان کی تدفین نماز جمعہ کے بعد کی گئی۔

گوانتاناموبے کیمپ سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بش نے 2002 میں قائم کیا تھا۔ یہ حراستی مرکز 2001 میں نیویارک اور پینٹاگون پر ہائی جیک کیے گئے طیاروں کے حملوں کے بعد ان غیر ملکیوں کو قید کرنے کے لیے بنایا گیا، جن پر دہشت گردی میں ملوث ہونے کا شبہ تھا۔

گوانتاناموبے کا حراستی مرکز ’دہشت گردی کے خلاف امریکی جنگ‘ کے دوران کی جانے والی زیادتیوں کی علامت کے طور پر سامنے آیا ہے کیوں کہ یہاں تفتیش کے لیے سخت طریقے استعمال کیے گئے جن کے بارے میں ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ تشدد ہے۔

سال 2021 میں جب ڈیموکریٹ صدر جو بائیڈن نے اقتدار سنبھالا تو اس حراستی مرکز میں 40 قیدی تھے۔ بائیڈن کہہ چکے ہیں کہ انہیں امید ہے کہ یہ مرکز بند کر دیا جائے گا، تاہم وفاقی حکومت اس حراستی مرکز کے قیدیوں کو قانوناً امریکی جیلوں میں منتقل نہیں کر سکتی۔

2023 تک پاکستانی بھائیوں کی رہائی کے بعد گوانتاناموبے میں قید افراد کی کل تعداد کم ہو کر 32 رہ گئی تھی۔

Leave a Comment