عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے بعد معمولی اضافے کے ساتھ یکم اکتوبر سے پاکستان میں پیٹرول کی قیمت میں ردوبدل کا امکان ہے۔
عالمی سطح پر خام تیل کی قیمت میں گزشتہ ایک ماہ کے دوران 10 ڈالر فی بیرل سے زیادہ کی کمی دیکھی گئی ہے، تاہم حالیہ دنوں میں اس میں تھوڑا اضافہ ہوا ہے۔ فی الحال خام تیل کی قیمت 71.42 ڈالر فی بیرل تک پہنچ چکی ہے۔
گذشتہ سال اکتوبر میں خام تیل کی قیمت 94 ڈالر فی بیرل کی بلند ترین سطح تک پہنچ گئی تھی، جبکہ اس سال اگست میں قیمتیں 69.50 ڈالر فی بیرل تک گر گئیں، جو کہ ایک نمایاں کمی تھی۔ موجودہ عالمی صورتحال کے پیش نظر خام تیل کی قیمتوں میں جزوی اضافہ ہوا ہے لیکن عمومی رجحان کم قیمتوں کا رہا ہے۔
دوسری جانب ملکی سطح پر پاکستانی روپے کی قدر میں استحکام دیکھنے میں آیا ہے۔ پچھلے سال ستمبر سے روپے کی قدر میں بہتری دیکھی گئی، اور اس دوران ڈالر کی قیمت میں بھی کمی ہوئی۔ انٹربینک میں ڈالر کی قدر 307 روپے سے کم ہو کر گذشتہ برس اکتوبر میں 275 روپے تک آ گئی تھی۔ حالیہ دنوں میں ڈالر کی قدر میں مزید کمی دیکھی جا رہی ہے، جو اب 277.32 روپے تک پہنچ چکی ہے۔
حکومت پاکستان ہر 15 روز بعد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا جائزہ لیتی ہے اور عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں کے ساتھ ساتھ ملکی کرنسی کے استحکام کو مدنظر رکھ کر فیصلہ کیا جاتا ہے۔ ستمبر میں عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے بعد حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 10 روپے فی لیٹر کی کمی کی تھی۔
معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق، حالیہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں معمولی اضافے کے باعث، پیٹرول کی قیمتوں میں بڑا ردوبدل ممکن نہیں ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یکم اکتوبر سے پیٹرول کی قیمت میں ایک سے دو روپے فی لیٹر کا معمولی اضافہ ہوسکتا ہے، تاہم یہ بھی ممکن ہے کہ قیمتوں کو موجودہ سطح پر برقرار رکھا جائے۔
قیمتوں میں کمی یا اضافے کا حتمی فیصلہ 30 ستمبر کی شب وزارت خزانہ اوگرا کی جانب سے پیش کردہ سمری کی روشنی میں کیا جائے گا۔ حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق، پیٹرول اور ڈیزل پر فی لیٹر 60 روپے پیٹرولیم لیوی وصول کی جا رہی ہے جبکہ مٹی کے تیل پر 5 پیسے فی لیٹر کی لیوی عائد ہے۔