میلبورن کرکٹ گراؤنڈ میں آسٹریلیا اور پاکستان کے درمیان پہلے ون ڈے میں پاکستان کو ابتدائی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، 46.4 اوورز میں 203 کے مجموعی سکور کے ساتھ بمشکل 200 رنز کا ہندسہ عبور کر پایا۔
کپتان محمد رضوان شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 71 گیندوں پر 44 رنز بنا کر اپنی نصف سنچری مکمل کرنے سے محروم رہے۔
نسیم شاہ نے 39 گیندوں پر 40 رنز جوڑے جس میں 4 چھکے بھی شامل تھے۔ تاہم بقیہ بیٹنگ لائن اپ کمزور پڑ گئی اور کچھ ہی آسٹریلیا کے انتھک باؤلنگ اٹیک کا مقابلہ کرنے میں کامیاب رہے۔
کامران غلام جنہوں نے انگلینڈ کے خلاف پاکستان کے حالیہ ٹیسٹ میں شاندار سنچری سکور کی تھی ، صرف 5 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔
پیٹ کمنز کے تیز باؤنسر کا سامنا کرتے ہوئے کامران غلام نے ایک اچھلتی بال کھیلنے کی کوشش کی لیکن آؤٹ ہو گئے۔
آسٹریلوی کمنٹیٹر کیری او کیف نے کامران غلام کی پیس بائولنگ کھیلنے میں ناکامی کا مذاق اڑاتے ہوئے اپنے اس تبصرے کے ساتھ تنازعہ کھڑا کر دیا کہ “یہ ملتان پچ نہیں ہے بے بی، یہ ایم سی جی ہے”۔
سوشل میڈیا شائقین نے سوشل میڈیا پر اس تبصرے کی مذمت کرتے ہوئے اسے پاکستانی بلے باز پر غیر ضروری تنقید کے طور پر دیکھا۔
مزید تنازعہ اس وقت پیدا ہوا جب وسیم اکرم اور مائیکل وان نے کامران غلام کے خاندانی پس منظر پر بات کی اور بتایا کہ وہ 12 بھائیوں اور چار بہنوں میں 11 ویں نمبر پر تھا۔ خاندان کے سائز کے بارے میں مائیکل وان کے تبصرے کو تنقید کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ شائقین نے اس گفتگو کو کھیل سے بے عزت اور غیر متعلق سمجھا۔
وسیم اکرم نے بولا کہ “کامران غلام کا تعلق ایک بڑے گھرانے سے ہے، وہ 12 بھائیوں اور 4 بہنوں میں 11ویں نمبر پر ہے۔
مائیکل وان نے طنزیہ انداز میں بولا کہ “16 بچے۔ واہ! عمر کا فرق کیا ہے، یہ دلچسپی کی بات ہے‘۔